Showing posts with label Hadith Sharief. Show all posts
Showing posts with label Hadith Sharief. Show all posts
Saturday, 9 April 2011
Sunday, 3 April 2011
Sunday, 13 March 2011
Jamia Sourat
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! مجھے پڑھائیے! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قرآن کریم کی ان سورتوں میں سے کہ جن کے شروع میں الر ہے پڑھو۔ اس نے عرض کیا میری عمر زیادہ ہو چکی ہے اور دل میرا سخت ہو گیا ہے (یعنی میرے قلب پر حافظہ کی کمی اور نسیان کا غلبہ ہے ) نیز میری زبان موٹی ہے (یعنی کلام اللہ خصوصا! بڑی سورتیں میں یاد نہیں کر سکتا ) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم وہ سورتیں نہیں پڑھ سکتے تو ان سورتوں میں سے تین سورتیں پڑھو جن کے شروع میں حم ہے (کیونکہ یہ سورتیں ان سورتوں کی نسبت چھوٹی ہیں) اس شخص نے پھر وہی کہا کہ یا رسول اللہ! مجھے کوئی جامع سورت پڑھائیے (یعنی کوئی ایسی سورۃ بتائیے جس میں بہت سی باتیں جمع ہوں) چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے سورہ اذا زلزلت پڑھائی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (پوری سورت پڑھا کر) اس سے فارغ ہوئے اس شخص نے کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں (اس سورۃ پر عمل کرنے کے سلسلہ میں) اس پر کبھی بھی زیادتی نہیں کروں گا۔ پھر اس شخص نے پیٹھ پھیری (یعنی جب واپس ہو گیا) تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص نے مراد حاصل کر لی یہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا۔ احمد، ابوداؤد
مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 693
48 - فضائل قرآن کا بیان : (109)
جامع سورت
مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 693
48 - فضائل قرآن کا بیان : (109)
جامع سورت
Saturday, 12 March 2011
Quran Hadith
ابوہریرة رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ حسین کوئی نہیں دیکھا۔ (چمک اور روشنی چہرہ میں اس قدر تھی) گویا کہ آفتاب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی کے چہرہ مبارک پر چمک رہا ہے۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے زیادہ تیز رفتار بھی کوئی نہیں دیکھا زمین گویا لپٹی جاتی تھی۔ (کہ ابھی چند منٹ ہوئے یہاں تھے اور ابھی وہاں) ہم لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ چلنے میں مشقت سے ساتھ ہوتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی معمولی رفتار کے ساتھ چلتے تھے۔
شمائل ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 116
1 - حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان : (390)
حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی رفتار کا ذکر
شمائل ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 116
1 - حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان : (390)
حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی رفتار کا ذکر
Hazrat Abu Hurairah radiyallahu anhu says, "I did not see anyone more handsome as Rasoolullah sallallahu alaihe wasallam. It was as if the brightness of the sun had shone from his auspicious face. I did not see anyone walk faster than him, as if the earth folded for him. A few moments ago he would be here, and then there. We found it difficult to keep pace when we walked with him, and he walked at his normal pace."
Shumael e Tirmizi Jild 1 Hadith Number 116
Shumael e Tirmizi Jild 1 Hadith Number 116
Saturday, 5 March 2011
Hadith Shareef
حضرت خالد بن معدان سے منقول ہے کہ انہوں نے فرمایا (رات کے ابتدائی حصہ میں) اس سورۃ کو پڑھا کرو جو (قبر و حشر کے) عذاب سے نجات دینے والی ہے اور وہ سورۃ الم تنزیل ہے کیونکہ (صحابہ سے) مجھ تک یہ بات پہنچی ہے کہ ایک شخص تھا جو یہی سورۃ پڑھا کرتا تھا وہ اس سورۃ کے علاوہ اور کچھ نہیں پڑھتا تھا (یعنی اس سورۃ کے علاوہ اور کسی چیز کو ورد نہیں قرار دیا تھا) اور وہ شخص بہت زیادہ گنہگار تھا، چنانچہ (جب اس شخص کا انتقال ہوا تو) اس سورت نے اس پر اپنے بازو پھیلا دئیے اور فریاد کی کہ اے میرے پروردگار! اس شخص کی بخشش فرما کیونکہ یہ مجھے بہت زیادہ پڑھا کرتا تھا۔ حق تعالیٰ نے اس شخص کے حق میں اس سورت کی شفاعت قبول فرمائی اور فرشتوں کو حکم دیا کہ (اس کے نامہ اعمال میں) اس کے ہر گناہ کے بدلہ نیکی لکھ دو اور اس کے درجات بلند کر دو، آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ بھی فرماتے تھے کہ بے شک یہ سورت اپنے پڑھنے والے کی طرف سے قبر میں جھگڑتی ہے کہ یا الٰہی! اگر میں تیری کتاب (قرآن کریم) میں سے ہوں جو لوح محفوظ میں لکھا ہے تو اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرما اور اگر (بفرض محال) میں تیری کتاب میں سے نہیں ہوں تو مجھے اس میں سے مٹا دے۔ نیز حضرت خالد نے فرمایا یہ سورت (قبر میں) ایک پرندہ کی مانند آئے گی اور اس پر اپنے بازو پھیلا کر اس کے لئے (اللہ تعالیٰ سے) شفاعت کرے گی۔ حضرت خالد نے سورۃ تبارک الذی بیدہ الملک کے بارہ میں بھی یہی کہا ہے کہ (اس سورۃ کی بھی یہی تاثیر اور برکت ہے) حضرت خالد کا معمول یہ تھا کہ وہ دونوں سورتیں پڑھے بغیر نہیں سوتے تھے۔ حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ ان دونوں سورتوں کو قرآن کریم کی ہر سورۃ پر ساٹھ نیکیوں کے ساتھ فضیلت بخشی گئی ہے۔ (دارمی یعنی ان دونوں روایتوں کو ایک حضرت خالد سے اور دوسری حضرت طاؤس سے منقول ہے، دارمی نے نقل کیا ہے)۔
مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 686
48 - فضائل قرآن کا بیان : (109)
الم تنزیل پڑھنے کی برکت
تشریح
حضرت خالد ایک جلیل القدر تابعی ہیں ستر صحابہ سے ملاقات اور صحبت کا شرف حاصل ہے اسی طرح حضرت طاؤس بھی مشاہیر تابعین میں سے ہیں لہٰذا حضرت خالد اور حضرت طاؤس دونوں سے منقول مذکورہ بالا روایتیں اگرچہ مرسل ہیں (کہ یہاں صحابی کا واسطہ ذکر نہیں کیا گیا ہے) لیکن حکم میں مرفوع ہی کے ہیں کیونکہ اس قسم کی باتیں صرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی سے معلوم ہو سکتی ہیں جو صحابہ کے ذریعہ تابعین تک پہنچتی ہیں اس لیے یہ بات ملحوظ رہنی چاہئے کہ یہ دونوں حضرات کے اپنے اقوال نہیں بلکہ مرفوع روایتیں ہیں۔
اس پر اپنے بازو پھیلا دئیے کا مطلب یہ ہے کہ وہ سورۃ یا اس کا ثواب پرندہ کی صورت اختیار کر گیا اور اپنے بازو اپنے پڑھنے والے پر پھیلا دئیے تاکہ اس پر سایہ کر لے یا یہ کہ اس نے اپنی رحمت کے بازو پھیلا دئیے یعنی اسے اپنی پناہ میں لے لیا اور اس کی طرف سے شفاعت و وکالت کی۔
قبر میں جھگڑتی ہے کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص اس سورت کو پڑھتا ہے مداومت کے ساتھ تو یہ سورۃ اس کے لئے عذاب کی تخفیف یا قبر میں فراخی و وسعت یا اسی قسم کی دوسری آسانی و سہولت کی شفاعت و سفارش کرتی ہے۔
حضرت طاؤس کی روایت کے یہ الفاظ ان دونوں سورتوں کو قرآن کی ہر سورۃ پر فضیلت دی گئی ہے۔ اس صحیح روایت کے منافی نہیں ہے کہ سورۃ بقرہ، سورۃ فاتحہ کے بعد قرآن کی تمام سورتوں سے افضل ہے کیونکہ سورۃ بقرہ کی فضیلت اس اعتبار سے ہے کہ اس میں بہت عمدہ اور اعلیٰ مضامین مذکور ہیں اور ان دونوں سورتوں کو اس جہت و اعتبار سے فضیلت حاصل ہے کہ یہ اپنے پڑھنے والے کو عذاب قبر سے بچاتی ہیں۔
Monday, 28 February 2011
The best of the women of Paradise
It was narrated that Ibn Abbaas said:-
the Messenger of Allaah [peace and blessings of Allaah be upon him]
drew four lines on the ground, then he said, "Do you know what this is?"
We said, "Allaah and His Messenger know best."
The Messenger of Allaah[peace and blessings of Allaah be upon him] said:-
"The best of the women of Paradise are
# 1/ -Khadeejah bint Khuwaylid,
# 2/ -Faatimah bint Muhammad,
# 3/-Aasiyah bint Mazaahim [the wife of Pharaoh]
#4/- Maryam bint Imraan –
[may Allaah be pleased with them]
[Narrated by Ahmad, 2663. Classed as saheeh by al-Albaani
in Saheeh al-Jaami, 1135]
Sunday, 27 February 2011
Death will be the Only thing preventing him from entering Paradise."
Sayyiduna Abu Umamah Al-Bahili
(RadhiAllaho anho) narrates
that Prophet Mohammad (Sallallahu Alaihi Wasallam) said:-
"The one who recites Ayatul Kursee
after each of the obligatory prayers,
then Death will be the only thing
preventing him from entering Paradise."
[Ibn Sunni, Ibn Hibban]
'Allahu la ilaha ilia huwal-Hayyul- Qayyum.
Allah. There is no god but He, the Ever-Living,
the One who takes care of all that exists.
La ta-khu-zhu-hu sinatun wa la nawm.
Nothing can make Him drowsy or make Him sleep
La hu ma fissamawati wa ma fil-ard
His are all things in the heavens and on earth.
Man dhallladhi yashfa 'ou 'indahu ilia bi idhnihi
Who is there can intercede* in His presence
unless He allows it?
Ya'lamu ma bayna aydiyhim wa ma khalfahum
He knows what (appears to His creatures as)
before or after or behind them,
wa la yuhituna bi shai'im-min 'ilmihi illa bima sha'a
While they will never have any of HisKnowledge unless He wills.
Wa si'a kursiyuhus-samaawaa ti wal-ard
His 'Kursi' contains the heavens and the earth,
Wa la ya-ooduhu Hifzuhuma
and He doesn't feel tired in guarding and preserving them
Wahuwal- 'aliyul- 'azeem
for He is the Most High, the Supreme (in glory).
This is the transliteration.
Allāhu Lā 'Ilāha 'Illā Huwa Al-Ĥayyu Al-Qayyūm Lā Ta'khudhuhu Sinatun Wa Lā Nawmun Lahu Mā Fī As-Samāwāti Wa Mā Fī Al-'Arđi Man Dhā Al-Ladhī Yashfa`u `Indahu 'Illā Bi'idhnihi Ya`lamu Mā Bayna 'Aydīhim Wa Mā Khalfahum Wa Lā Yuĥīţūna Bishay'in Min `Ilmihi 'Illā Bimā Shā'a Wasi`a Kursīyuhu As-Samāwāti Wa Al-'Arđa Wa Lā Ya'ūduhu Ĥifžuhumā Wa Huwa Al-`Alīyu Al-`Ažīm.
{Sura Al-Baqara 255-257 }
Saturday, 26 February 2011
Hadith Shareef
حضرت جبیر بن نفیر رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے سورہ بقرہ کو دو آیتوں (یعنی امن الرسول سے آخرت تک) 2۔ البقرۃ : 190) پر ختم فرمایا ہے یہ دو آیتیں مجھے اس خزانے سے عطا فرمائی گئی ہیں جو عرش کے نیچے ہے لہٰذا ان آیتوں کو تم سیکھو اور اپنی عورتوں کو سکھلاؤ کیونکہ وہ آیتیں رحمت ہیں (خدا کے قرب) کا ذریعہ ہیں اور تمام دینی و دنیاوی بھلائیوں کے حصول کے لئے دعا ہیں اس روایت کو دارمی نے بطریق ارسال نقل کیا ہے
مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 683
48 - فضائل قرآن کا بیان : (109)
سورہ بقرہ کی آخری آیتیں عورتوں کو سکھانے کا حکم
مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 683
48 - فضائل قرآن کا بیان : (109)
سورہ بقرہ کی آخری آیتیں عورتوں کو سکھانے کا حکم
Thursday, 24 February 2011
Wednesday, 23 February 2011
Today Hadith (23-02-2011)
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء میں تشریف لے جاتے تو اپنی انگوٹھی نکال کر تشریف لے جاتے ۔
شمائل ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 88
1 - حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان : (390)
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
شمائل ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 88
1 - حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان : (390)
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی مبارک کا ذکر
Anas bin Maalik Radiyallahu 'Anhu reports: "When Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam went to the toilet, he removed his ring".
Shumael e Tirmizi Jild: 1, Hadith number 88
Subscribe to:
Posts (Atom)